پاکستان چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی سی جے سی سی آئی) کے صدر معظم گھرکی نے بدھ کے روز کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) بلوچستان کے لیے بے پناہ مواقع لائے گی اور وہاں جدید ترقی کو یقینی بنائے گی۔
یہاں PCJCCI سیکرٹریٹ میں تھنک ٹینک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی ممالک خصوصاً تاجکستان اور ازبکستان گوادر بندرگاہ کے ذریعے برآمدات اور تجارت کے لیے اس راہداری کو استعمال کریں گے۔
پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فانگ یولونگ نے کہا کہ بلوچستان کے معدنیات اور ماہی گیری کے شعبوں میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے
اور وفاقی حکومت اسے پاکستانی عوام کی بھلائی کے لیے بروئے کار لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گوادر بندرگاہ اور سی پیک کے تحت مختلف منصوبے بلوچستان کے لوگوں کے لیے بہت کچھ بدلیں گے
اور حکومت پاکستان خاص طور پر سڑکوں کے انفراسٹرکچر، صنعتی اور زرعی شعبے کی ترقی، روزگار کی فراہمی اور بلوچستان میں بنیادی سہولیات کی دستیابی پر توجہ دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انقلابی ترقی کے لیے ٹرانسپورٹ، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور اس کے بہتر استعمال، زراعت اور لائیو سٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی، صنعت و تجارت، افرادی قوت اور تعلیم اور دیگر منصوبوں کو شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
جبکہ جوائنٹ چیمبر کے نائب صدر حمزہ خالد نے کہا کہ نئی حکومت بلوچستان کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لانے کے لیے اس کی سماجی اور معاشی بہتری پر توجہ دے رہی ہے۔
پاکستان، ازبکستان اور چین نے گوادر اور تاشقند میں گوداموں کے قیام کے لیے مخصوص جگہیں مختص کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ خطے کے دیگر ممالک میں سامان کی نقل و حمل میں ایک دوسرے کی مدد کی جا سکے۔